خواتین انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں اپنے لئے مواقع تلاش کریں

اسلام آباد: بیگم ثمینہ علوی نے خواتین پر زور دیا ہے کہ وہ معیشت کے مستقبل کے طور پر انفارمیشن ٹیکنالوجی کی اہمیت کے پیش نظر اس شعبے میں اپنے لئے مواقع تلاش کریں، آئی ٹی میں مہارت پاکستان کے لئے اپنی معیشت کو بہتر بنانے اور برآمدات کو بڑھانے کی کوششوں میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔ جمعرات کو یہاں پی اے ایف بیس نور خان میں فضائیہ بلقیس کالج آف ایجوکیشن برائے خواتین کے 30ویں کانووکیشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کی یونیورسٹیوں کو سائبر سکیورٹی، آرٹیفیشل انٹیلی جنس، کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور ڈیٹا اینالیٹکس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ دنیا کو ان شعبوں میں ہنر مند پیشہ ور افراد کی ضرورت ہے۔ بیگم ثمینہ علوی نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ کمپنیوں، کاروباروں، حکومتوں اور نجی اداروں نے اپنے روزمرہ کے معمولات میں آئی ٹی ٹولز کو اپنایا ہے اور مستقبل میں اور بھی زیادہ کمپنیاں ڈیجیٹل ذرائع کی طرف بڑھیں گی۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی میں مہارت پاکستان کے لیے اپنی معیشت کو بہتر بنانے اور برآمدات کو بڑھانے کے لئے جدوجہد میں ایک سنہری موقع ثابت ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرکے، نوجوانوں اور خاص طور پر خواتین کو متعلقہ مہارتوں سے آراستہ کرکے، ملک اپنی برآمدات کے حجم کو بڑھا سکتا ہے اور مالی مسائل سے نکل سکتا ہے۔ اس موقع پر گریجویٹس کو مبارکباد دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تعلیم کے حصول میں ان کا سفر ختم نہیں ہوا بلکہ تجربات کے ساتھ سیکھنے کا ایک جاری عمل ہے۔ انہوں نے خواتین کو ملک کا ایک اہم حصہ قرار دیا اور ان پر زور دیا کہ وہ علم کو عملی زندگی میں اپنی بہترین صلاحیتوں کے مطابق استعمال کریں، خواتین اپنے علم میں اضافہ کریں، اپنے پیشے میں مہارت حاصل کریں، اور اسے معاشرے کی بہتری کے لئے بروئے کار لائیں۔ انہوں نے فضایہ بلقیس کالج آف ایجوکیشن فار ویمن کی تعریف کی، جو ایک منفرد غیر منافع بخش ادارے کے طور پر خواتین کو اعلیٰ معیار کی تعلیم فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے خواتین میں تعلیم کے فروغ میں تعاون پر صدر پاکستان ایئر فورس ویمنز ایسوسی ایشن کو بھی سراہا۔ بیگم ثمینہ عارف علوی نے ممتاز طلباء میں میڈل تقسیم کئے جبکہ وائس چانسلر ایئر یونیورسٹی ایئر مارشل جاوید احمد نے گریجویٹس کو ڈگریاں دیں۔ کالج کی پرنسپل عائشہ خرم نے کہا کہ ایئر یونیورسٹی کے تعاون سے 16 ریسرچ پبلیکیشنز شروع کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ادارہ خواتین کو مختلف شعبوں میں بہترین کارکردگی دکھانے میں مدد کرنے کے لئے انٹرپرینیورشپ کے فروغ اور مختصر کورسز پر بھی توجہ مرکوز کرتا ہے۔